بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کے لیے بیوی کا دودھ پینا


سوال

کیا شوہر کے لیے بیوی کا دودھ پیناجائزہے؟زیادہ نہیں میرا مطلب ہے مباشرت کے دوران، اگرجائزنہیں توکیوں؟ میں نے سنا ہےکہ بیوی کا دودھ شوہرکےلیےجائزنہیں اوراس پر اس کے بچوں کا حق ہے( لیکن جس کے بچے ہی نہ ہوں) یا( بچے بڑے ہوچکے ہوں) تو بھی جائزنہیں، میرا مطلب ہےکہ زندگی میں ایک باربھی نہیں؟

جواب

شوہر کےلیے اپنی بیوی کے پستان چھونے کی طرح منہ میں لینےکی تواجازت ہےبشرطیکہ دودھ نہ آئے اس لیے کےدودھ عورت کےبدن کا جزء ہےاوراجزائے انسانی کا استعمال درست نہیں ہےاگرچہ اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200425

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں