بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کے کہنے پر عدالت سے خلع لینا


سوال

 شوہر نے اگر تحریری طور پر عدالت میں لکھ کر دیا ہے کہ عدالت تنسیخ نکاح برائے خلع کردے شوہر کو کوئی اعتراض نہیں تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ۔ کیا خلع ہو جائے گی؟

جواب

شوہر اگر عدالت کو زبانی یا تحریری طور پر اجازت دیتا ہے کہ وہ خلع دےد ے اور بیوی عدالت سے خلع لے لیتی تو یہ خلع شرعا واقع ہوجائے گی اور عدالت کے خلع دینے سے بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوجائے گی۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"لأن الوكيل بهذا العقد ‌سفير معبر عن الموكل....."

(کتاب الطلاق،باب الخلع،ج6،ص179،ط؛دار العرفۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101327

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں