بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 جُمادى الأولى 1446ھ 06 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کے غلط افعال کی وجہ سے اس سے کیسے جان چھڑائی جائے


سوال

میری شادی کو 25 سال ہوچکے ہیں، پچھلے دس سال سے میں اپنے شوہر کی عادتوں کی وجہ سے بہت پریشان ہوں، وہ نازیبا فلمیں دیکھ کر مجھ سے oral sex کی کوشش کرتا ہے، اس کی ضد اور دھمکی دینے پر میں انتہائی غلاظت والی حرکت کرنے پر مجبور ہوتی ہوں، جو کہ بیوی کے لیے انتہائی غلاظت اور قابل نفرت عمل ہے، اور نہ کرو تو کمرے سے باہر نکال دیتا ہے بچوں کے سامنے ذلیل کرتا ہے کردار پر تہمت لگاتا ہے، عیب، بہتان تک اتر آتا ہے، میرے بیٹے ہیں جو آج بڑے ہوگئے ہیں اس طرح ان کے سامنے ذلیل ہوتے ہوئے برا لگتا ہے، میں نفسیاتی طور پر خوف زدہ اور ذہنی اذیت کا شکار ہوگئی ہوں۔ میں نے 2015 میں بھی آپ سے فتوی لیا تھا لیکن میرے گھر والوں کو سمجھانا آسان نہیں تھا تو میں نے پھاڑ دیا تھا، آج میرے شوہر کی حرکتوں میں تیزی آگئی ہے، میرے بچے بھی مجھ سے دور کر رہا ہے، برائے مہربانی اس مسئلے کا حل بتا دیں۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائلہ جب مذکورہ عمل کی وجہ ذہنی اذیت کا شکار ہے  سمجھانے کی کوئی صورت بھی نہیں ہے، تو اس بارے میں فیصلہ سائلہ کو خود کرنا ہےکہ اس کے لئے علیحدگی کی صورت بہتر ہے یا ساتھ رہنے کی صورت ،جو صورتِ حال بہتر ہو اس کے مطابق عمل کیا جائے، اگر علیحدگی چاہتی ہےتوسائلہ اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے یا مال وغیرہ دے کر خلع کے ذریعے اپنی جان چھڑاسکتی ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي القهستاني عن شرح الطحاوي: السنة إذا وقع بين الزوجين اختلاف أن يجتمع أهلهما ليصلحوا بينهما، فإن لم يصطلحا جاز الطلاق والخلع. اهـ"

(باب الخلع، ص:441، ج:3، ط:سعید) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144306100878

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں