بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا نفس منہ میں لینے کے بارے میں شرعی حکم


سوال

کیا شوہر کا نفس منہ میں لینا جائز ہے؟ اگر شوہر زبردستی اس بات پر اصرار کرے اور ناراض ہو تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو چومنا چاٹنا مکروہ ہےاور غیر مہذب عمل ہے ،اس سے اجتناب کرنا چاہیے ، شوہر کو اس پر اصرارنہیں کرنا چاہیے،تاہم غلبہ شہوت میں شوہر کے اصرار پر  ایسا کرلیا تو عورت پر گناہ نہیں ہے۔

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"في النوازل إذا أدخل الرجل ذكره في ‌فم ‌امرأته قد قيل يكره وقد قيل بخلافه كذا في الذخيرة."

(کتاب الکراہیۃ، باب  فی المتفرقات ،ج:5،ص:372،ط:دار الفکر)

وفیه أیضاً:

"أما النظر إلى زوجته ومملوكته فهو حلال من قرنها إلى قدمها عن شهوة وغير شهوة وهذا ظاهر إلا أن الأولى أن لا ينظر كل واحد منهما إلى عورة صاحبه."

(کتاب الکراہیۃ،باب  فی المتفرقات، ج : 5،ص:327،ط:دار الفکر)

 المحیط البرہانی میں ہے:

"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه ‌موضع ‌قراءة القرآن، فلا يليق به إدخال الذكر فيه، وقد قيل بخلافه."

(کتاب الاستحسان والکراہیۃ ،ج:5،ص: 408،ط:دار الکتب العلمیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں