بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا مہر کم کرنے کا مطالبہ کرنا


سوال

نکاح کے وقت مہر زیادہ ہو اور  رخصتی کے وقت دولہا کہے کہ مہر زیادہ ہے کم کرو تو کرسکتے ہیں ؟

جواب

 مہر بیوی کا شرعی حق ہے، نکاح کے وقت مہر طے ہوجانے کے بعد بیوی اگر اپنی خوشی سے مہر میں کمی کرنا چاہے تو  کرسکتی ہے اور چاہے تو پورا مہر معاف بھی کرسکتی ہے، لیکن  اگر بیوی راضی نہ ہو تو  ایک مرتبہ مہر طے ہوجانے کے بعد مرد کے لیے بیوی سے مہر کم کروانے یا معاف کروانے کا مطالبہ کرنا درست نہیں ہے، شوہر پر طے شدہ مہر ہی دینا لازم ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"وإن حطت عن مهرها صح الحط، كذا في الهداية. ولا بد في صحة حطها من الرضا حتى لو كانت مكرهة لم يصح ."

(کتاب النکاح،الباب السابع في المهر،الفصل السابع في الزيادة في المهر والحط عنه فيما يزيد وينقص،1/ 313،ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100582

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں