بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا خلع کے فیصلے پر بعد میں پرراضی ہونا


سوال

خلع کا فیصلہ ہو نے کے بعد شوہراس فیصلے کو مان لےتو درست  ہو گا؟

جواب

واضح رہے کہ خلع دیگر مالی معاملات کی طرح ایک مالی معاملہ ہے جس میں طرفین کی رضامندی ضروری ہے، اور دونوں کی رضامندی کے بغیر خلع کا  معاملہ درست نہیں ہو تا۔

 لہذا  صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر ابتدائی طور پر  خلع کے فیصلے  پر راضی نہیں تھا تو دونوں کا نکاح بدستور قائم تھا، پھر جب شوہر بعد میں  خلع کے فیصلے  پر رضا مند ہوا تو خلع درست ہوگیا اور دونوں کا نکاح ختم ہوگیا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وأما ركنه فهو كما في البدائع: إذا كان بعوض الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلاتقع الفرقة ولايستحق العوض بدون القبول."

(كتاب الطلاق، باب الخلع ، جلد:3 ،صفحہ:441، طبع: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100928

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں