خلع کا فیصلہ ہو نے کے بعد شوہراس فیصلے کو مان لےتو درست ہو گا؟
واضح رہے کہ خلع دیگر مالی معاملات کی طرح ایک مالی معاملہ ہے جس میں طرفین کی رضامندی ضروری ہے، اور دونوں کی رضامندی کے بغیر خلع کا معاملہ درست نہیں ہو تا۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر ابتدائی طور پر خلع کے فیصلے پر راضی نہیں تھا تو دونوں کا نکاح بدستور قائم تھا، پھر جب شوہر بعد میں خلع کے فیصلے پر رضا مند ہوا تو خلع درست ہوگیا اور دونوں کا نکاح ختم ہوگیا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"وأما ركنه فهو كما في البدائع: إذا كان بعوض الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلاتقع الفرقة ولايستحق العوض بدون القبول."
(كتاب الطلاق، باب الخلع ، جلد:3 ،صفحہ:441، طبع: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100928
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن