کیا فرماتے ہیں علماء دین و علماء امت کہ اگر ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر آئندہ نماز نہ پڑھی تو تجھے تین طلاق اب اگر وہ عورت بھول کر یاسونے کی وجہ سے یا جان بوجھ کر نماز قضاء کرلے اوربعد میں قضاء بھی پڑھ لے تو کیا تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی یا نہیں ۔
صورت مسئولہ میں چونکہ مرد نے اس شرط کو عام رکھا ہے بھول یا سونے یا قضاء کو مستثنی ٰ نہیں کیا ہے اس لیے اگر بیوی قصداً سہواً بھول کر یا سونے کی وجہ سے نماز چھوڑ دے اگرچہ بعد میں اس کی قضاء کرے تب بھی تینوں طلاق واقع ہوجائیں گی اور بیوی حرمت ِ مغلظہ سے اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی ۔ تین ماہ واریاں عدت گزارنے کے بعد کسی اور جگہ اس کے لیے نکاح کرنا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200245
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن