بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا بیوی کی طرف سے دعوی طلاق کے جواب میں طلاق دینے کا حکم


سوال

بیوی طلاق کا دعوی کرے کہ ا س نے مجھے طلا ق دی اور شوہر کہے: بس ا س نے کہا میں نے اسے طلا ق دی ہے پھر وہ طلا ق شد ہ ہے ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں واقعۃً اگربیوی نے اپنے شوہر سے کہا کہ " اس نے مجھے طلاق دی " اور شوہر نے جواب میں کہا کہ "بس اس نے کہامیں نے اسے طلاق دی  ہے، پھر وہ طلاق شدہ ہے،"  تو اس صورت میں بیوی  پر ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی ہے،  اگر اس طلاق کے علاوہ بیوی کو اس کے شوہر نے کو کوئی اور طلاق نہیں دی تو شوہر کو دورانِ عدت بغیرنکاح کے  اور عدت کے بعد باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرنا لازم ہوگا، عدت میں رجوع ہو یا بعداز عدت تجدید نکاح ہودونوں صورتوں میں رجوع کے بعد آئندہ کے لیے شوہر دو طلاقوں  کا مالک رہے گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے : 

"وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض."

(كتاب الطلاق ، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به ، ج : 1 ص : 470 ط : رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں