میری بیٹی کی شادی ہوچکی ہے ، اس کا ایک بیٹا ہے جو کہ شادی شدہ ہے ،میری بیٹی اپنی بہو کو مجھ سے پردہ کرنا چاہتی ہے، کیا اس کا یہ عمل درست ہے ؟
واضح رہےکہ شرعی نقطہ نظرسےمرد یا عورت کے لیے رشتہ داروں سے پردے کے بارے میں قاعدہ یہ ہے کہ جن رشتہ داروں سے (مرد یا عورت کا ) نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہے، اُن سے پردہ نہیں۔اورجن عورتوں سےنکاح کرناحرام قراردیاگیاہےان میں بیٹے کی بیوی بھی شامل ہے ، اوربیٹے کے عموم میں پوتا، اورنواسہ بھی داخل ہے۔
لہذاصورتِ مسئولہ میں سائل اپنےنواسے کی بیوی کامحرم ہے ،اور نواسے کی بیوی کاسائل سے پردہ نہیں ہے ۔
فتح القدیر میں ہے:
"و المحرم من لاتجوز المناكحة بينه و بينها على التأبيد بنسب كان أو بسبب كالرضاع و المصاهرة لوجود المعنيين فيه، و سواء كانت المصاهرة بنكاح أو سفاح في الأصح لما بينا."
(فتح القدیر لکمال بن الهمام ،كتاب الكراهية ، فصل في الوطء والنظر واللمس ،۱۰/۳۴ ط: دارالفکر)
قرآن مجیدمیں اللہ تعالی کاارشادگرامی ہے:
{وَ اُمَّهٰتُ نِسَآىِٕكُمْ وَ رَبَآىِٕبُكُمُ الّٰتِيْ فِيْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآىِٕكُمُ الّٰتِيْ دَخَلْتُمْ بِهِنَّ فَاِنْ لَّمْ تَكُوْنُوْا دَخَلْتُمْ بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ ۡ وَ حَلَآىِٕلُ اَبْنَآىِٕكُمُ الَّذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْ}
(سورۃ النساء الآیۃ ۔۲۳)
ترجمہ :اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں جن کو جنا ہے تمہاری ان عورتوں نے جن سے تم نے صحبت کی اور اگر تم نے ان سے صحبت نہیں کی تو تم پر کچھ گناہ نہیں اس نکاح میں اور عورتیں تمہارے بیٹوں کی جو تمہاری پشت سے ہیں۔ (تفسیرعثمانی )
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144303100404
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن