میاں بیوی، دونوں کے ہی اپنی شادی سے پہلے بیٹا اور بیٹی ہوں (یعنی دونوں کی دوسری شادی ہو) تو کیا بیوی اپنے (دوسرے) شوہر کے بیٹے سے نکاح کر سکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ عورت کا اپنے شوہر کے بیٹے سے نکاح ناجائز ہے، چاہے شوہر سے صحبت ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو؛ اس لیے کہ وہ اس کے باپ کی منکوحہ ہے، جس سے نکاح کی ممانعت ہے۔
قرآن پاک میں ہے :
{وَلاَ تَنْکِحُوْا مَا نَکَحَ آبَائُکُمْ}[الآیة، (النساء 23]
ترجمہ: اور تم نکاح مت کرو ان عورتوں سے جن سے تمہارے آباء نے نکاح کیا ہو۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 31):
(قوله: وزوجة أصله وفرعه) لقوله تعالى: {ولا تنكحوا ما نكح آباؤكم}
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201415
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن