بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر فرض روزے نہیں رکھتا، کیا کیا جائے؟


سوال

میں ایک شادی شدہ ہوں، میرے دو بچے ہیں،میری شادی کو ماشاء اللہ تین سال ہوچکے ہیں، میرے شوہر عام دنوں میں نمازیں نہیں پڑھتے، لیکن رمضان میں اس سال وہ روزے بھی توڑ دیتے ہیں، سحری کرلیتے ہیں، لیکن صبح اٹھ کر وہ کام کاج میں لگ کر توڑ دیتے ہیں، کیوں کہ وہ سگریٹ نوشی کے عادی ہیں، پچھلی کئی سالوں میں بھی وہ اسی طرح کرتے آرہے ہیں اور وہ رمضان میں نماز بھی نہیں قائم کرتے، میرے زیادہ ٹوکنے پر وہ بہت غصہ ہوجاتے ہیں، یہ ماحول دیکھ کر میں بہت پریشان ہوں، میں ان کو ایک معروف واعظ کے بیان بھی سنا چکی ہوں، اللہ تعالی سے ہدایت کی دعا بھی مانگتی ہوں۔ برائے مہربانی مجھے اس کا حل بتا دیں، کیا انہیں اسی حال میں چھوڑ دینا چاہیے؟  کیا وہ ہدایت ملنے پر خود ٹھیک ہوجائیں گے؟ مجھے میرا بتادیں کہ میں اس ماحول سے کیسے نمٹوں؟

جواب

رمضان المبارک کے فرض روزے نہ رکھنا بڑا گناہ ہے، نبی کریم ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ : جو شخص بغیر کسی عذر کےرمضان المبارک کے ایک دن کا روزہ نہ رکھے تو پوری زندگی روزہ رکھنا اس کی قضا نہیں ہوسکتا، اور اگر رمضان المبارک کا ادا روزہ رکھ کر توڑ دے تو اس کا گناہ مزید سنگین ہوجاتا ہے، گناہ کے ساتھ  ساتھ  اس پر رمضان المبارک کے روزے  کی توہین کرنے کی وجہ سے کفارہ بھی لازم ہے۔

لہذا سائلہ کو چاہیے کہ وہ حکمت و بصیرت کے ساتھ اپنے شوہر کو رمضان المبارک کے فرض روزوں کی اہمیت سمجھاتی رہیں، یعنی ہر وقت یا روز نہ ٹوکیں، بلکہ مناسب موقع اور مزاج کو دیکھ کر نرمی سے بات سمجھائیں، اللہ تعالی سے اپنے اور اپنے شوہر کے لیے ہدایت کی دعا مانگیں اور شوہر کو سمجھانے سے دل برداشتہ نہ ہوں، نیز خود مضبوطی کے ساتھ نیک اعمال پر قائم رہیں۔  

سنن أبي داود (2 / 288):
"عن أبى هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « من أفطر يومًا من رمضان من غير رخصة رخصها الله له لم يقض عنه صيام الدهر »". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201532

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں