خاوند اگر گالی گلوچ کرے تو بیوی کو کیا کرنا چاہیے؟
میاں بیوی کا رشتہ برداشت اور مفاہمت سے ہی چل سکتا ہے، عموماً غلطی جانبین سے ہوتی ہے، اگر شوہر کی ہی غلطی ہو یا طبعی طور پر اس میں غصہ زیادہ ہو تو بھی نرمی اور حکمت سے اسے سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے، جس وقت وہ غصہ ہو اس وقت خاموش رہا جائے، بعد میں مناسب انداز میں بات سمجھا دی جائے۔ اگرحکمت و تدبیر سے سمجھانے کے باوجود وہ نہ سمجھے تو بھی برداشت اور مفاہمت سے کام لینا چاہیے، اور اِس رُخ پر بھی غور کرنا چاہیے کہ اگر اس میں ایک خرابی یا برائی ہے تو بہت سی اچھائیاں بھی ہوں گی، یہ بھی سوچیں کہ شوہر کو اللہ تعالیٰ نے نگہبان بنایا ہے، وہ بیوی کے نفقے اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے ساتھ اس کی عزت و عفت کا بھی محافظ ہے، ان امور پر غور کریں تو امید ہے کہ معاملات بہتر ہوجائیں۔
غصے کے دوران بات کرنے کی بجائے جب معاملہ ٹھنڈا ہو تو بات کیا کریں۔ باقی اللہ تعالیٰ سے بھی دعا کریں، گالی دینا واقعۃً بہت بری عادت اور گناہ کی بات ہے، جسے گالی دی جائے اس کی عزتِ نفس بھی مجروح ہوتی ہے، اس کی ایذا کا سبب بھی ہوتاہے، جو کہ حرام ہے، لیکن صبر و تحمل اور عفو درگزر سے ان مشکلات سے نکلا جاسکتاہے۔
﴿ومن آیاته ان خلق لکم من انفسکم ازواجاً لتسکنوا الیها وجعل بینکم مودة ورحمة﴾․ (الروم:21)
ترجمہ: اللہ کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں ، تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اورر حمت پیدا کردی۔
نیز بیوی إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَنُ وُدًّا(سوره مریم، آیت96) آپس کی محبت کے اضافے کی نیت سے پڑھتی رہا کرے تو ان شاء اللہ یہ بھی مفید ثابت ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201662
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن