ایک عورت جو ابھی انتقال کر چکی ہے، جب کہ اس کا شوہر اپنی دوسری بیوی کے ساتھ رہتاہے ، مذکورہ عورت کا ایک لےپالک بھانجا بھی ہے، عورت کا ایک بھائی اور تین بہنیں ہیں۔اس کے پاس تقریبًاسات ،آٹھ لاکھ روپے ہیں یا اسی قیمت کے حساب سے سونا ہے،مذکورہ ترکہ کس طرح تقسیم ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں لے پالک بھانجے کا مرحومہ کی میراث میں شرعًا حصہ نہیں، نیز اگر شوہر نے مرحومہ کو طلاق نہیں دی تو میراث میں حصہ دار ہے۔
مرحومہ کی اولاد اور والدین میں سے کوئی موجود نہیں ہے تو مرحومہ کی جائیداد تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ذمہ اگر کوئی قرض ہو تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کیا جائے، پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کیا جائے، اس کے بعد باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو دس حصوں میں تقسیم کر کے پانچ حصے شوہر، دو حصے مرحومہ کے بھائی کو اور ایک ایک حصہ مرحومہ کی بہن کو ملے گا۔
یعنی فیصد کے اعتبار سے مرحومہ کے شوہر کو پچاس فیصد، بھائی کو بیس فیصد اور ہر ایک بہن کو دس دس فیصد ملے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201233
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن