بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوتے پہن کر یا جوتوں پر پاؤں رکھ کر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟


سوال

جوتے پہن کر یا جوتوں پر پاؤں رکھ کر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

اگر جوتے یا چپل پر نجاست نہیں لگی ہوئی تو اس میں نمازِ جنازہ پڑھنا درست ہے؛ کیوں کہ نمازِ جنازہ عام طور پر مسجد سے باہر کھلے میدان میں ہوتی ہے  اور نمازِ جنازہ میں سجدہ بھی نہیں جس کی ادائیگی میں چپل یا جوتے مشکلات پیدا کرسکیں۔

اگر جوتے یا چپل پر نجاست لگی ہوئی ہے تو نمازِ جنازہ نہیں ہوگا اور اگر نجاست صرف  نچلے حصے پر لگی ہو اور نمازی جوتے اتار کر اس کے اوپر پاؤں رکھ دے تو نماز جنازہ ادا ہوجائے گا۔

اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ:

1۔اگر جوتے /چپل پاک ہیں تو ان کو اتارنا ضروری نہیں، اگر چاہیں تو ان ہی جوتوں/چپلوں  میں نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں۔

2۔ اگر جوتوں / چپلوں  کا اوپری حصہ ناپاک ہے تو انہیں اتارنا ضروری ہے۔
3۔  اگر صرف نچلا حصہ ناپاک ہے تو انہیں اتارنا ضروری ہے، اتار کر ان جوتوں/ چپلوں پر کھڑے ہوسکتے ہیں۔

المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة - (1 / 398):

"وإذا صلى على موضع نجس، وفرش نعليه، وقام عليهما جاز، ولو كان لابساً لهما لا يجوز؛ لأنهما يكونان تبعاً له حينئذٍ".

حاشية على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح - (1 / 383):

"ولو افترش نعليه، وقام عليهما جاز، فلا يضر نجاسة ما تحتهما، لكن لا بد من طهارة نعليه مما يلي الرجل، لا مما يلي الأرض". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110200306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں