شناختی کارڈ یا پاسپورٹ میں اپنے والد کی جگہ کسی اور کا نام لکھوانا کیسا ہے ؟
شناختی کارڈ یا پاسپورٹ میں اپنے والد کی جگہ کسی اور کا نام لکھوانا ناجائزہے۔
حدیث شریف میں ہے:
قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم : "من ادعى إلى غير أبيه، وهو يعلم أنه غير أبيه، فالجنة عليه حرام."
ترجمہ:"جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"جو شخص اپنے والد کے علاوہ کسی دوسرے شخص کی طرف نسبت کرے،اور اس کو معلوم ہو کہ یہ شخص میرا والد نہیں ہے،تو اس پر جنت حرام ہے۔"
مصنف عبد الرزاق ميں ہے:
"عبد الرزاق، عن الثوري، عن عاصم بن سليمان، قال: حدثني أبو عثمان النهدي، قال: سمعت سعد بن مالك يقول: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "من ادعى إلى غير أبيه، وهو يعلم أنه غير أبيه، فالجنة عليه حرام".
(كتاب الولاء، باب من ادعى إلى غير أبيه،ج:8، ص:255،ط:دار التأصيل)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144411100440
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن