بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شناختی کارڈ پر تاریخ پیدائش کا غلط اندراج کرانا


سوال

آج کل معاشرے میں یہ رجحان عام پایا جاتا ہے کہ والدین اپنے بچوں خاص کر بچیوں کی عمر شناختی کارڈ پر کئی کئی سال تک کم لکھواتے ہیں، جس کی بنا پر لڑکیوں کے لیے شادی کے بعد اصل عمر ظاہر ہونے پر ازدواجی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے،  اس بارے  میں اسلامی نقطہ نظر کیا ہے، کیا کم عمر لکھوانا دینی و اخلاقی اعتبار سے جائز ہے؟

 

جواب

شناختی کارڈ یا کوئی اور سرکاری و غیر سرکاری دستاویز میں تاریخ پیدائش کا غلط اندراج کرانا چوں کہ جھوٹ، اور دھوکا  دہی کو  مستلزم  ہے، اور جھوٹ بولنے اور دھوکا  دہی کرنے والوں کے بارے میں احادیث میں سخت وعیدات وارد ہوئی ہیں،  لہذا تاریخ پیدائش کا  غلط اندراج شرعًا ناجائز  ہے۔

صحیح البخاری  میں ہے:

"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " آية المنافق ثلاث: إذا حدث كذب، وإذا وعد أخلف، وإذا اؤتمن خان."

  (كتاب الأدب، باب قول الله تعالى: {يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين} وما ينهى عن الكذب،  ٨ / ٢٥، رقم الحديث: ٦٠٩٥ ، ط: دار طوق النجاة)

ترجمہ :  حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے  کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”منافق کی تین نشانیاں ہیں، جب بولتا ہے جھوٹ بولتا ہے، جب وعدہ کرتا ہے خلاف ورزی  کرتا ہے ، اور جب اسے امین بنایا جاتا ہے تو خیانت کرتا ہے۔‘‘

بخاري شريف میں ہے :

"عن عبد الله بن عمر، رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لكل غادر لواء يوم القيامة يعرف به."

( كتاب الحيل،  باب إذا غصب جارية فزعم أنها ماتت، فقضي بقيمة الجارية الميتة، ثم وجدها صاحبها فهي له، ويرد القيمة ولا تكون القيمة ثمنا، ٩ / ٢٥، رقم الحديث: ٦٩٦٦، ط: دار طوق النجاة)

ترجمہ : عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  ”ہر دھوکا دینے والے کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہو گا جس کے ذریعہ وہ پہچانا جائے گا۔‘‘ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201934

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں