میرا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے، یہاں اکثر یہ اختلاف ہوتاہے کہ بعض لوگ افغانستان کے ساتھ عید کرتے ہیں ، اور کہتے ہیں کہ پاکستان کی بہ نسبت وہاں زیادہ دین دار حاکم ہیں، اور دوسری وجہ یہ کہ وہ بلد قریب میں سے ہے ، جبکہ دوسرے بعض کہتے ہے کہ ہمیں اپنے ملک کی کمیٹی پر اعتبار کرنا چاہیے، ہمارے لئے کیا حکم ہے؟ اختلاف مطالع کے مسئلہ میں کس قول پر عمل کیا جائے ؟
واضح رہے کہ عصرِ حاضر کے تمام مسلم ممالک میں چاند کی رؤیت کے لیے باقاعدہ رؤیتِ ہلال کمیٹیاں موجود ہیں، جو باقاعدہ چاند دیکھ کر رمضان اور عید وغیرہ کا اعلان کرتی ہیں،اور ہر مسلم ملک کی رؤیت ہلال کمیٹی قاضئ شرعی کی حیثیت رکھتی ہے، اور شہادت موصول ہونے پر اگر وہ اعلان کردے تو اس ملک کی حدود اور ولایت میں رہنے والے جن لوگوں تک یہ اعلان یقینی اور معتبر ذرائع سے پہنچ جائے ، ان پر شرعا ًاس فیصلے کے مطابق عمل کرنالازم ہے ، لہذا صورتِ مسئولہ میں دوسرے حضرات کی بات درست ہے کہ پاکستان کے باشندوں پر اپنے ملک کی مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے فیصلہ کی پاس داری کرنا ضروری ہے ، پاکستان میں رہتے ہوئے شمالی وزیرستان والوں کے لیےعید کے لیے افغانستان کی رؤیت ہلال کمیٹی کا اعتبار کرنا درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144412100008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن