بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اہلِ تشییع کو ٹیوشن پڑھانے کی اجرت


سوال

میرے استاد ہونے کے ناطے ایک گھر میں میری ٹیوشن لگی، بعد از اں معلوم ہوا کہ وہ شیعہ ہیں، ایک ماہ  کی تنخواہ ایڈوانس لے چکا۔اس بابت رہنمائی فرمائیں کیا کروں؟ چھوڑ دوں یا پڑھاتا رہوں؟

جواب

 شیعہ کو ٹیوشن  پڑھانے کی اجرت لینا جائز ہے اور یہ آمدنی حرام نہیں ہے، البتہ  ان کی مذہبی تقریبات میں شرکت اور قریبی تعلقات  جائز نہیں ہے، لہذا آپ کے لیے ان کو  (کسی بھی جائز تعلیم کی) ٹیوشن پڑھانا جائز ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ حتی الامکان ان کی اصلاح کی کوشش بھی کرتے رہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201148

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں