بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد ميں شیشے والے دروازے کے سامنے نماز پڑھنا


سوال

ہماری مسجد کے دروازے شیشے کے بنے ہیں اور اکثر اوقات باہر نماز پڑھتے ہیں،   ان کانچ / شیشے والے دروازوں کے سامنے نماز پڑھنے  کی صورت میں لوگوں کو ان کا عکس نظر آتا ہے،  آیا ان کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ اگر نمازی کے سامنے الماری، کھڑکی یا دیوار میں شیشے لگے ہوئے ہیں اور اس میں نمازی کا عکس نظر آتا ہے تو  ایسی صورت میں بلا کراہت نماز ہوجائے گی، کیوں کہ عکس تصویر کے حکم میں نہیں ہے۔ ہاں البتہ اگر اس کی وجہ سے نمازی کی توجہ ہٹ جاتی ہے، یکسوئی اور خشوع وخضوع میں خلل واقع ہوتا ہے تو ایسی صورت میں شیشے کے سامنے نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی ہوگا، ایسی صورت میں نماز پڑھتے وقت شیشے پر کپڑا وغیرہ ڈال دیا جائے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(تتمة) بقي في المكروهات أشياء أخر ذكرها في المنية ونور الإيضاح وغيرهما: منها الصلاة بحضرة ما يشغل البال ويخل بالخشوع كزينة ولهو ولعب، وذلك كرهت بحضرة طعام تميل إليه نفسه وسيأتي في كتاب الحج قبيل باب القرآن يكره للمصلي جعل نحو نعله خلفه لشغل قلبه".

 (كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، فروع اشتمال الصلاة على الصماء والاعتبجار، 1/ 654 ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144311100235

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں