کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ بریلوی کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں ؟براہِ کرم جلد جواب دیں۔
صورت مسئولہ میں اگر کوئی بھی شخص شرکیہ عقائد رکھتا ہو،یعنی اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے کسی بھی صفت میں کسی کو شریک ٹھرائے جیسے کہ حضور اکرمﷺ کے حاضر و ناظر ہونے کا یا اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کے عالم الغیب ہونے کا عقیدہ وغیرہ تو ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں ہوگی اوراگر شرکیہ عقائد تو نہ رکھتا ہومگر بدعات میں مبتلاء ہو تو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے ۔
فتوی نمبر : 143101200040
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن