بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شراکت کے کاروبار کو ایک شریک لینا چاہے


سوال

شراکت کے کاروبار کو اگر ایک حصہ دار لینا چاہے تو اس کا کیا طریقہ ہے جب کہ شروع میں کچھ بھی طے نہیں ہوا تھا؟

جواب

شرکاء راضی ہوں تو اپنے حصص ایک دوسرے کو فروخت کرسکتے ہیں یعنی ایک شریک دوسرے شریک کو اپنا حصہ باہمی رضامندی سے ویلیو مقرر کرکے فروخت کرسکتا ہے۔ اس کے لیے پہلے سے طے ہونا ضروری نہیں ہے۔ اور اگر شروع میں کچھ بھی طے نہ ہونے سے کچھ اور مراد ہے تو وضاحت کرکے دوبارہ سوال ارسال کردیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201675

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں