شراکت کے کاروبار کو اگر ایک حصہ دار لینا چاہے تو اس کا کیا طریقہ ہے جب کہ شروع میں کچھ بھی طے نہیں ہوا تھا؟
شرکاء راضی ہوں تو اپنے حصص ایک دوسرے کو فروخت کرسکتے ہیں یعنی ایک شریک دوسرے شریک کو اپنا حصہ باہمی رضامندی سے ویلیو مقرر کرکے فروخت کرسکتا ہے۔ اس کے لیے پہلے سے طے ہونا ضروری نہیں ہے۔ اور اگر شروع میں کچھ بھی طے نہ ہونے سے کچھ اور مراد ہے تو وضاحت کرکے دوبارہ سوال ارسال کردیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201675
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن