بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شکار کے بعد جانور کو ذبح کرنے کا حکم


سوال

حلال اور حرام جانور کا شکار کرنے کے بعد اگر جانور مر جائے تو کیا اس جانور کو ذبح کر کے کھا سکتے ہیں؟

جواب

جس جانور کا حرام ہونا قرآن و حدیث سے ثابت ہے اس کا کھانا حلال نہیں ہے، خواہ شکار کیا جائے یا کسی دوسری طرح اس کو حاصل کیا جائے۔

اور جو جانور حلال ہیں اگر ان کو شکار کیا جائے، پھر اگر وہ ایسی حالت میں مل جائے کہ اس میں زندگی باقی ہو اور اس  کو ذبح کرنا ممکن ہو  تو ایسی حالت میں اس کا ذبح کرنا ضروری ہے، اگر ذبح نہ کیا تو اس کا کھانا حلال نہ ہو گا، اور اگر ذبح کرنا ممکن نہ ہو تو بغیر ذبح کے اس کا کھانا حلال ہو گا بشرطیکہ دھاری دار آلے سے اس کا شکار کیا گیا ہو اور تیر وغیرہ پھینکتے ہوئے بسم اللہ پڑھی جائے۔ 

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 51):

"وقال أصحابنا - رحمهم الله -: لو جرحه السهم أو الكلب فأدركه لكن لم يأخذه حتى مات فإن كان في وقت لو أخذه يمكنه ذبحه فلم يأخذه حتى مات لم يؤكل؛ لأن الذبح صار مقدورًا عليه فخرج الجرح من أن يكون ذكاةً، وإن كان لايمكنه ذبحه أكل".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200183

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں