بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ سے شادی کا حکم


سوال

کیا ایک سنی لڑکی شیعہ لڑکے سے شادی کرسکتی ہے؟

جواب

اگرکسی شیعہ کا عقیدہ یہ ہوکہ قرآنِ کریم میں تحریف (ردوبدل) ہوئی ہے، ان کے جو بارہ امام ہیں ان کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ ان کی امامت اللہ جل شانہ کی طرف سےہے اور امام گناہ سے معصوم ہے، ان کو حلال وحرام کا اختیارہے، یا جبرئیل امین سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے، یا اس کے علاوہ کوئی ایسا عقیدہ رکھتا ہو جس سے کفر لازم آتاہو تو اس طرح کے عقائد رکھنے والا فرد مسلمان نہیں ہے، اور کسی سنی لڑکی کا اس سے نکاح جائزنہیں ہے۔

بصورتِ دیگر اگر کفر لازم نہ آئے تو بھی جمہور اہلِ سنت والجماعت کے خلاف نظریات رکھنے والے شخص سے کسی سنی لڑکی کے نکاح کرنے میں اس کی دین داری متاثر ہونے کا قوی اندیشہ ہے، اور کسی بھی مسلمان کو، چاہے وہ مرد ہو یا عورت زندگی کے اس اہم موڑ پر اپنی خواہشات کے ہاتھوں اپنے ایمان کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے، بلکہ  والدین کی مشاورت سے کسی صحیح  العقیدہ مسلمان سے نکاح کرنا چاہیے، نیز نکاح کے سلسلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رشتے کے انتخاب میں دین داری کو ترجیح دینے کا حکم دیا ہے۔

"وبهذا ظهر أن الرافضي إن كان ممن يعتقد الألوهية في علي أو أن جبريل غلط في الوحي أو كان ينكر صحبة أبي بكر الصديق أو يقذف عائشة الصديقة فهو كافر؛ لمخالفة القواطع المعلومة من الدين بالضرورة". (ردالمحتار :3/46ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144112200948

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں