میرانام شہزاد ہے ،میں شادی شدہ ہوں،اب میں اپنانام بدل کر سجاد رکھنا چاہتا ہوں، تواس میں کوئی حرج ہے؟
واضح رہے کہ شہزاد کا معنی "بادشاہ کا بیٹا"ہے اورسجّاد كا معنی "بہت زیادہ سجدہ کرنے والا"ہے، نیز"سجّاد"بعض صحابہ کرام ،یعنی حضرت علی بن حسین،حضرت علی بن عبد اللہ اور حضرت محمد بن طلحہ رضی اللہ عنہم کا بھی لقب ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل کا موجودہ نام بھی درست ہے ، تا ہم اگر سائل مذكوره نام بدل کر"سجّاد " رکھناچاہتا ہے تو رکھ سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
تاج العروس میں ہے:
"ورجلٌ سجّادٌ، ككتاّن، وعلى وجهه سجّادة: أثر السجود.... والسجاد: لقب علي بن الحسين بن علي، وعلي بن عبد الله بن عباس، ومحمد بن طلحة بن عبد الله التيمي، رضي الله عنهم" .
(تاج العروس،ج:۸،ص:۱۷۶،مادۃ:سجد،ط:دار الہدایۃ)
فرہنگ آصفیہ میں ہے:
"شاہ زادہ،(ف) اسم ِمذکّر،ملک زادہ،راج کنور،راج کنوار،کنور"۔
(فرہنگِ آصفیہ،ج:۳،ص:۱۶۴،ط:مکتبہ حسن سہیل، لاہور)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100548
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن