بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شہوت کے تقاضے سے مغلوب شخص کیا کرے؟


سوال

ایک صاحب یہ پوچھ رہے ہیں کہ کبھی کبھی جماع کا اس قدر جی چاہتا ہے کہ اس کے بغیر کسی اور چیز میں دھیان ہی نہیں لگتا، ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ واضح رہے  کہ مذکور ہ شخص غیر شادی شدہ ہے اور ابھی اس کے لیےدو چار سال تک شادی کرنا نا ممکن ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ شخص کو اگر شہوت کا غلبہ رہتا ہے، اور  چند سالوں تک  نكاح کرنے کی وسعت نہیں  ہے تو اسے چاہیے کہ  کثرت سے روزے رکھے، اگر اس سے کوئی اثر نہ ہو تو  کچھ وقت بھوکا رہ لے،نگاہوں کا غلط استعمال نہ کرے،   ہر وقت باوضو رہنے کا اہتمام کرے، تنہائی میں بالکل نہ رہے،بل کہ کسی نہ کسی کام میں اپنے آپ کو  مشغول رکھے،تاکہ ذہن میں شہوت کا خیال نہ آۓ،  شہوانی خواہشات کا خیال آنے کے وقت  ان کے تقاضوں پر عمل کرنے سے بچے اور صبر و ہمت سے کام لے،بیت الخلا/ غسل خانے میں داخل ہوتے وقت کی مسنون  دعائیں  پڑھنے کا اہتمام کرے اور نکاح کی قدرت حاصل ہوتے ہی  فوراً نکاح کرلے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن عبد الرحمن بن يزيد قال:دخلت مع علقمة الأسود على عبد الله، فقال عبد الله: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم شبابا لا نجد فقال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: (‌يا ‌معشر ‌الشباب، من استطاع الباءة فليتزوج، فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج، ومن لم يستطع فعليه بالصوم، فإنه له وجاء)."

(كتاب النكاح،باب: من لم يستطغ الباءة فليصم،1950/5،ط:دار إبن كثير)

فتح الباری میں ہے:

"وفي الحديث أيضا ‌إرشاد ‌العاجز عن مؤن النكاح إلى الصوم لأن شهوة النكاح تابعة لشهوة الأكل تقوى بقوته وتضعف بضعفه."

(قوله باب قول النبي صلى الله عليه وسلم من استطاع الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج،111/9 ، ط: دار المعرفة)

احیاء علوم الدین میں ہے:

"‌فلينظر ‌المريد إلى حاله وقلبه فإن وجده في العزوبة فهو الأقرب وإن عجز عن ذلك فالنكاح أولى به ودواء هذه العلة ثلاثة أمور الجوع وغض البصر والاشتغال بشغل يستولي على القلب فإن لم تنفع هذه الثلاثة فالنكاح هو الذي يستأصل مادتها فقط ولهذا كان السلف يبادرون إلى النكاح."

(‌‌كتاب ترتيب الأوراد وتفصيل إحياء الليل،الكتاب الأول من‌‌ ربع المهلكات،كتاب كسر الشهوتين،104/3،ط:دار المعرفة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501100801

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں