بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شیر خوار بچے کے جوٹھے کا حکم


سوال

ایک بچہ ہے جو اپنی ماں کا دودھ پیتا ہے۔تو کیا اس کی جھوٹی کی ہوئی چیزیں کوئی اور کھا سکتا ہے اس کی ماں کے علاوہ۔فرض کریں کہ  وہ کچھ کھا رہا ہے تو اس کے منہ والی چیز کوئی اور کھا سکتا ہے؟

جواب

شیر خوار بچے کا جوٹھا کھایا جا سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، ہاں! اگر بچے کے منہ میں ماں کا دودھ ہو اور غالب گمان یہ ہو کہ وہ دودھ اس کے جوٹھے کیے ہوئے کھانے میں بھی چلا گیا ہے تو ایسی صورت میں وہ کھانا نہیں کھایا جائے گا۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

"س… ایک دُودھ پیتے بچے کا باپ اپنے بچے کا جھوٹا کھاپی سکتا ہے یا نہیں؟

ج… شرعاً اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔"

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 552):

"وفي شرح المنظومة: الإرضاع بعد مدته حرام؛ لأنه جزء الآدمي والانتفاع به غير ضرورة حرام على الصحيح."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں