بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خان شیر نام رکھنا


سوال

خان شیر نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

نام رکھنے کا صحیح اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ بچوں کے نام اللہ تعالیٰ کے اسماءِ حسنیٰ کی طرف نسبت کرکے (جیسے عبداللہ  ، عبدالرحمن وغیرہ) رکھے جائیں، یا انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں پر نام رکھاجائے، یا عربی کے لحاظ سے کسی بامعنی نام کا انتخاب کرنا چاہیے۔

"خان شیر "نام اگر چہ بذاتِ خود برا نہیں ہے، لیکن اس کے بجائے انبیاء کرام یا صحابہ کے ناموں میں کسی نام کو منتخب کرکے اس کے مطابق نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔

السنن الكبرى للبيهقي وفي ذيله الجوهر النقي - (9 / 306):

عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجُشَمِىِّ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم:« سَمُّوا بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ وَأَحَبُّ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَأَصْدَقُهَا حَارِثٌ وَهَمَّامٌ وَأَقْبَحُهَا حَرْبٌ وَمُرَّةُ ».

فيض القدير شرح الجامع الصغير - (4 / 148):

(سموا بأسماء الأنبياء ولاتسموا بأسماء الملائكة) كجبريل فيكره التسمي بها كما ذكره القشيري ويسن بأسماء الأنبياء۔

-آپ کے مسائل اور ان کا حل ،8/262مکتبہ لدھیانوی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200618

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں