خان شیر نام رکھنا کیسا ہے؟
نام رکھنے کا صحیح اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ بچوں کے نام اللہ تعالیٰ کے اسماءِ حسنیٰ کی طرف نسبت کرکے (جیسے عبداللہ ، عبدالرحمن وغیرہ) رکھے جائیں، یا انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں پر نام رکھاجائے، یا عربی کے لحاظ سے کسی بامعنی نام کا انتخاب کرنا چاہیے۔
"خان شیر "نام اگر چہ بذاتِ خود برا نہیں ہے، لیکن اس کے بجائے انبیاء کرام یا صحابہ کے ناموں میں کسی نام کو منتخب کرکے اس کے مطابق نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔
السنن الكبرى للبيهقي وفي ذيله الجوهر النقي - (9 / 306):
عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجُشَمِىِّ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم:« سَمُّوا بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ وَأَحَبُّ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَأَصْدَقُهَا حَارِثٌ وَهَمَّامٌ وَأَقْبَحُهَا حَرْبٌ وَمُرَّةُ ».
فيض القدير شرح الجامع الصغير - (4 / 148):
(سموا بأسماء الأنبياء ولاتسموا بأسماء الملائكة) كجبريل فيكره التسمي بها كما ذكره القشيري ويسن بأسماء الأنبياء۔
-آپ کے مسائل اور ان کا حل ،8/262مکتبہ لدھیانوی۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200618
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن