ہم یہاں دوبئی میں رہتے ہیں ہمارے ساتھ جمعہ کی نماز کا مسئلہ درپیش ہے ہم شہر سے کافی فاصلے پرہیں اورعمران جبل علی میں واقع کیمپ میں رہتے ہیں جس میں صرف ایک دوکان ایک حمام ہے، کھانا،پینااوررہائش اورلانڈری کا بہترین انتظام موجودہے، روزانہ ہردوگھنٹےکے بعد بس کے ذریعے دوبئی شہرآنے جانےکاانتظام بھی موجود ہے، امام صاحب ماشاءاللہ بہت ہی نیک دینداراورصحیح العقیدہ حنفی دیوبندی ہیں ان سے اس سلسلے میں بات ہوئی تووہ فرمانےلگے کہ مجبوری ہےاگرمیں جمعہ پڑھانے سےانکارکر لوں تو کوئی اورمولانا صاحب آجائیں گےمگرجمعہ ختم نہیں ہوگا، مولاناصاحب نے یہاں سلسلہ درس قرآن وحدیث کا بھی شروع کیا ہواہے ان تمام ترتفصیل کے بعدکیاقرآن و سنت کی روشنی میں ہماری راہنمائی فرمائیں۔
اگرمذکورہ کیمپ شہری حدود سے باہر ہےتواحناف کے ہاں اس جگہ جمعہ اداکرناجائزنہیں ہے۔ جمعہ کے دن ظہر کی نمازادا کی جائے مجبوری میں اگرجمعہ پڑھ لیا ہےتو بعد میں ظہرکی نمازپڑھی جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200098
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن