السلام علیکم،ایک بندہ ناز پلازا میں ایک دوکان پر کام کرتا ہوں،جس کے پاس کام کرتا ہوں وہ نوجوان لڑکا اہل تشیع ہے۔اب مسئلہ یہ ہے کہ وہ دوپہر کا کھانا اپنے گھر سے لے کر آتا ہے،تو کیا اس طرح اہل تشیع کے گھر سے آیا ہوا کھانا اس کے ساتھ بیٹھ کر کھانا جائز ہے؟
مذکورہ صورت میں اگر اس کھانے میں حرام اجزاء شامل نہ ہوں تو صرف اہل تشیع ہونے کی وجہ سے اس کا کھانا حرام نہیں ہوگا،اس کا کھانا اس کے ساتھ بیٹھ کر کھا سکتے ہیں۔
فتوی نمبر : 143506200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن