بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ کامال بلااجازت کھانا


سوال

 شیعہ کی بکری روز ہمارے پڑوسی کے گھر آتی تھی اور نقصان کرتی تھی، اس پڑوسی کو کسی نے بتایا تھا کہ شیعہ کا مال مالِ غنیمت ہوتا ہے، بکری  بیچ کے کھا جاؤ،اس پر ہمارے مقامی امام صاحب نے منع فرمایا کہ اس طرح کسی کا مال بیچنا جائز نہیں ہے۔

1۔کیا شیعہ کا مال مالِ غنیمت ہے؟

2۔کیا شیعہ کا مال اس کی اجازت کے بغیر بیچنا جائز ہے؟

3۔ کیا اس کے اوپر زبردستی کرنا اپنا مال بیچنے پر ، جائز ہے؟

جواب

شیعہ کا مال مال غنیمت نہیں ہے ،وہ شیعہ کی ملکیت ہے ،بلااجازت شیعہ کا مال کھانا ،بیچنا یا شیعہ کو اس کے اپنے مال کے بیچنے پر مجبور کرنا شرعا جائز نہیں ہے ۔

وفي مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح :

"وعن أبي حرة الرقاشي، عن عمه - رضي الله عنه - قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - " «ألا لا تظلموا، ألا ‌لا ‌يحل ‌مال ‌امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في " شعب الإيمان "، والدارقطني في " المجتبى .

(" ‌لا ‌يحل ‌مال ‌امرئ ") أي: مسلم أو ذمي (" إلا بطيب نفس ") أي: بأمر أو رضا منه. رواه البيهقي في " شعب الإيمان "، والدارقطني في " المجتبى."

(كتاب البيوع، باب الغصب والعارية، 5/ 1974 الناشر: دار الفكر، بيروت - لبنان)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144408101918

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں