اگر کوئی شوال کے چھ روزے رکھنے کا ارادہ کرے تو اسے لازمی ہے کہ عید کے دوسرے دن سے ہی شروع کرے یا شوال کے مہینے میں کبھی بھی رکھ سکتا ہے؟
پورے شوال کے مہینے میں چھ روزوں کی فضیلت وارد ہوئی ہے، یہ روزے عید کے دوسرے دن سے شروع کرنا لازمی نہیں ہے، بلکہ شوال کے مہینہ میں کبھی بھی رکھ سکتا ہے، چاہے لگاتار چھ روزے ایک ساتھ رکھے اور چاہے تو الگ الگ کر کے رکھے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200064
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن