بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شطرنج کا کاروبار


سوال

کیا شطرنج بنانا یا شطرنج کا کاروبار کرنا حلال  ہے  یا حرام  ہے؟

جواب

چوں کہ شطرنج  کھیلنا جائز نہیں، لہذا  اسے بنانا اور اس کا کاروبار کرنا بھی  ناجائز  ہے۔

تحفة الفقهاء (3 / 345):

"بعض أصحاب الحديث أباحوا اللعب بالشطرنج؛ لما فيه من تشحيذ الخاطر و لكن الصحيح هو الكراهة على ما روينا كل لعب حرام إلا ثلاثة."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200140

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں