بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شرط پائے جانے پر طلاق


سوال

آدمی اپنے ماں سے یہ کہے: اگر یہ بندے میرے  بھتیجے  کی منگنی پر گئے تو پھر میں آپ کے گھر میں داخل ہوا تو میرے اوپر میری بیوی طلاق ہے،  ایسے الفاظ دوبار کہے، پھر وہ بندے ان کے بھتیجے کی منگنی پر گئے شریعت کی روسے راہ نمائی فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کہنے والا شخص شادی شدہ ہے  اور جن کے متعلق منگنی میں شرکت کا کہا تھا، ان کے شرکت کرلینے کے بعد وہ اپنی والدہ کے گھر میں داخل ہوا ہو تو اس کی بیوی پر دو طلاقِ رجعی واقع ہوجائیں گی،  اگر عدت میں رجوع کرلیا یا عدت کے بعدتجدیدِ نکاح کرلیا تو آئندہ ایک طلاق کا اختیار ہوگا۔

اگر کہنے والا شادی شدہ ہی نہیں ہے، تو اس جملے سے نکاح کرنے کے بعد طلاق واقع نہیں ہوگی۔ اور اگر شادی شدہ ہے لیکن اب تک وہ اپنی والدہ کے گھر داخل نہیں ہوا تو  فی الحال طلاق واقع نہیں ہوئی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں