میں نے انکل کے ساتھ جھگڑا کیا، بعد میں میرے ابو نے مجھے ان سے معافی مانگنے کا کہا، میں نے کہا: نہیں، ابو نے کہا: تم فون کرکے معافی مانگ لو، میں نے کہا: "اگر میں نے ان کو فون کرکے معافی مانگ لی تو میرے اوپر میری بیوی طلاق ہو"، اس کے بعد میں نے انکل سے معافی بھی مانگ لی، مگر میں نےفون نہیں کیا تھا، انہوں نے خود فون کیا تھا اور میں نے معافی مانگ لی، کیا مذکورہ صورت میں طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں سائل نے جس شرط پر طلاق کو معلق کیا تھا، وہ اپنے انکل کو خود فون کرکے معافی مانگنا تھی، پھر چونکہ انکل نے اسے فون کیا، سائل نے فون نہیں کیا بلکہ ان کے فون کرنے پر ان سے معافی مانگ لی تو مذکورہ شرط نہیں پائی گئی، لہٰذا سائل کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، دونوں کا نکاح بر قرار ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100352
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن