جو لوگ قرآن اور سنت کے مطابق فیصلے نہیں کرتے، ان کے لیے کیا حکم ہے؟ اور کون سی آیات ہے؟
سوال میں اس کی صورت واضح کرکے متعین مسئلہ کا حکم دریافت کرلیں کہ کون سا فیصلہ اور کس قسم کا فیصلہ قرآن وسنت کے مطابق نہیں کیا گیا، تو اس کا حتمی حکم بتایا جاسکے گا۔
باقی اصولی جواب یہ ہے کہ :
اگر کوئی شخص دل سے شریعت کے قانون کو معاملاتِ زندگی میں فیصلہ کن تسلیم نہیں کرتا یا وہ شریعت کے مطابق فیصلہ ہونے کے بعد اس شرعی فیصلہ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیتا ہے یا شریعت کو غیر مفید اور نامکمل سمجھ کر انکار کررہا ہو تو ایسا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، لیکن اگر کوئی شخص دل سے شریعت کے قانون کو تسلیم تو کرتا ہے، مگر اس پر فیصلہ کرنے سے گزیز کرتا ہے تو ایسا شخص سخت گناہ گار تو ہوگا، لیکن کافر نہیں ہوگا۔
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 696):
" أو قال: اذهب معي إلى الشرع! فقال: لا أذهب حتى بالبيدق كفر إذا عاند الشرع، بخلاف ما إذا أراد دفعه في الجملة عند المخاصمة، أو قصد أنه صحح الدعوى فيستحق المطالبة، أو تعلل؛ لأن القاضي ربما لا يكون جالساً في المحكمة فلايكفر، أما لو قال: إلى القاضي، فقال: لا أذهب فلايكفر".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202351
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن