بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شرعی عذر(حیض، نفاس) ہو تو کیا کلمہ طیبہ پڑھ سکتے ہیں ؟


سوال

جب شرعی عذر ہو تو کیا کلمہ طیبہ پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں شرعی عذریعنی حیض ونفاس کی حالت میں کلمہ شریف پڑھناجائزہےالبتہ قرآنِ  کریم کی  تلاوت  جائز نہیں، لیکن قرآنِ پاک کی وہ آیات جو دعا کے معنیٰ پر مشتمل ہوں  انہیں دعا یا وِرد کی نیت سے پڑھنے کی گنجائش ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"( ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن، والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به".

(الفتاوى الهندية ، کتاب الطهارة ، الفصل الرابع في أحكام الحيض والنفاس والاستحاضة 2 / 44 ط: رشيدية)

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح).

و في الرد:"(قوله: ولا بأس) يشير إلى أن وضوء الجنب لهذه الأشياء مستحب، كوضوء المحدث".

(رد المحتار علي الدر المختار كتاب الطهارة ، باب الحيض 1/ 293 ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100775

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں