اگر مجھے نہیں معلوم کہ نشید پڑھنے والا فاسق ہے یا نہیں تو کیا اس کی آواز میں میں نشید یا قرآن سن سکتا ہوں اگر اس میں جملہ خرابیاں جیسا کہ موسیقی وغیرہ کا عنصر نہ ہو؟
صورت مسئولہ میں صرف نشید ہو اور دیگر شرعی خرابیاں(موسیقی ،تصاویر ۔امرد اور لڑکیوں کی آواز ) نہ ہوں تو اسے سننا جائز ہے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(قوله أو شعر إلخ) قال في الضياء المعنوي: العشرون أي من آفات اللسان الشعر سئل عنه - صلى الله عليه وسلم - فقال: «كلام حسنه حسن وقبيحه قبيح» ومعناه أن الشعر كالنثر يحمد حين يحمد ويذم حين يذم. ولا بأس باستماع نشيد الأعراب، وهو إنشاد الشعر من غير لحن."
(كتاب الصلاة، ج1، ص660، ط : سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101118
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن