شوہر شرابی ہے ،بہت سمجھانے کے باوجود باز نہیں آتا ،کیا ایسی صورت میں بیوی خلع لے سکتی ہے ؟
واضح رہے کہ شراب پینا گناہ کبیرہ ہے، شراب پینے والے کے بارے میں اس طرح کا مضمون حدیث شریف میں آیا ہے کہ "جس نے شراب پی، اس کی چالیس روز کی نماز قبول نہ ہوگی۔" نماز کے قبول نہ ہونے کا مطلب ہے اگر سچی توبہ کرنے سے قبل یہ شخص نماز پڑھتا ہے تو نماز تو ادا ہوجائے گی اور اس کا فریضہ ذمہ سے ساقط ہوگا، لیکن نماز کی ادائیگی پر ملنے والا اجر و ثواب اور اللہ تعالی کی رضامندی سے محروم ہوگا، اگر شراب پینے سے سچی پکی توبہ کرلی تو پھر اس کے بعد ہرنماز قبول ہوگی۔
اگرشوہر شراب کا مستقل عادی ہے اور باوجود سمجھانے کے اس عمل سے باز نہیں آتا اور اس کے ساتھ رہنے سے عورت کو مسائل کا سامنا ہے تو اس سے خلع کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے ،ا س سے سائلہ گناہ گار نہیں ہوگی ۔
مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:
"عن عبد الله بن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من شرب الخمر لم يقبل الله له صلاة أربعين صباحا فإن تاب تاب الله عليه فإن عاد لم يقبل الله له صلاة أربعين صباحا فإن تاب تاب الله عليه فإن عاد لم يقبل الله له صلاة أربعين صباحا، فإن تاب تاب الله عليه، فإن عاد في الرابعة لم يقبل الله له صلاة أربعين صباحا فإن تاب لم يتب الله عليه وسقاه من نهر الخبال. رواه الترمذي. (وقال النووي: إن لكل طاعة اعتبارين: أحدهما سقوط القضاء عن المؤدي، وثانيهما ترتيب حصول الثواب فعبر عن عدم ترتيب الثواب بعدم قبول الصلاة)."
(کتاب الحدود، باب بيان الخمر ووعيد شاربها، الفصل الثاني، ج:6، ص:2385، ط:دار الفكر بيروت)
"ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عمر راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (پہلی مرتبہ ) شراب پیتا ہے (اور توبہ نہیں کرتا ) تو اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا، پھر اگر وہ (خلوص دل سے ) توبہ کر لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتا ہے، پھر اگر وہ (دوسری مرتبہ ) شراب پیتا ہے تو اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا اور پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتا ہے، پھر اگر وہ (تیسری مرتبہ ) شراب پیتا ہے تو اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا اور پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ چوتھی مرتبہ شراب پیتا ہے تو اللہ تعالیٰ (نہ صرف یہ کہ) چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا (بلکہ) اگر وہ توبہ کرتا ہے تو اس کی توبہ (بھی) قبول نہیں کرتا اور (آخرت میں) اس کو دوزخیوں کی پیپ کی نہر سے پلائے گا۔ "
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507100556
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن