شراب کی کمپنی ملازمت کرنا کیسا ہے اور اس کی تنخواہ کیسی ہے، حلال یا حرام؟
شراب کی کمپنی میں ملازمت کرنا ناجائز ہے اور اس کی تنخواہ حرام ہے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے شراب پر لعنت فرمائی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ شراب پینے والے، پلانے والے، بیچنے والے، خریدنے والے، بنانے والے، اٹھاکر لے جانے والے اور جس کے پاس اٹھاکر لے جائی جائے سب پر لعنت فرمائی ہے۔
سنن أبي داود ت الأرنؤوط (5/ 517):
حدَّثنا عثمانُ بنُ أبي شيبةَ، حدَّثنا وكيعُ بنُ الجرَّاح، عن عبد العزيز ابن عمر، عن أبي طُعمة (1) مولاهم وعبد الرحمن بن عبد الله الغافقي
أنهما سمعا ابن عمر يقول: قال رسولُ الله - صلَّى الله عليه وسلم -: "لَعَن الله الخمرَ وشاربَها وساقيَها، وبائعَها ومبتاعَها، وعاصِرها ومعتصِرها، وحامِلَها والمحمولَةَ إليه.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن