بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شراب کے کارخانے میں بجلی کے شعبہ میں کام کرنے کی اجرت کا حکم


سوال

شراب بنانے والے کارخانے میں کام کرنا کیسا ہے؟ میرا ایک پڑوسی ہے، جو اس قسم کے کارخانہ میں کام کرتا ہے، اس کا کام انجینئرنگ کا ہے اور وہ وہاں کا پاور ہاوس کاذمہ دار ہے، مجھ سے کافی مخلص ہے، لیکن جب مجھے اس کے کام کے بارے میں معلوم ہوا تو بڑی تشویش ہوئی۔ اس کی کمائی سے کھانا پینا کیسا ہے؟ اگر وہ اس کے گھر ضیافت کرے اور میرے گھر کچھ کھانے کے لیے بھیجے تو کیا مجھے وہ سب کھانا چاہیے ؟ براہِ کرم مدد کریں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص پاور ہاؤس  میں کام کے ذریعہ شراب بنانے کے پورے عمل میں معاون ہے اور معصیت میں معاون ہونے کی وجہ سے مذکورہ عمل حرام اور ناجائز ہے،  لہذا اس عمل پر ملنے والی اجرت یا مزدوری حرام ہے، سائل کو چاہیے مذکورہ شخص کی ضیافت قبول نہ کرے اور نہ ہی وہ کھانا استعمال کرے جو وہ سائل کے گھر بھجواتا ہے، اولاً یہ کوشش کرے کہ وہ کھانا نہ لے اور اگر لینا ہی پڑے تو کسی غریب کو دے دے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) جاز تعمير كنيسة و (حمل خمر ذمي) بنفسه أو دابته (بأجر) لا عصرها لقيام المعصية بعينه

قوله لا عصرها لقيام المعصية بعينه) فيه منافاة ظاهرة لقوله سابقا لأن المعصية لا تقوم بعينه ط وهو مناف أيضا لما قدمناه عن الزيلعي من جواز استئجاره لعصر العنب أو قطعه، ولعل المراد هنا عصر العنب على قصد الخمرية فإن عين هذا الفعل معصية بهذا القصد، ولذا أعاد الضمير على الخمر مع أن العصر للعنب حقيقة فلا ينافي ما مر من جواز بيع العصير واستئجاره على عصر العنب هذا ما ظهر لي فتأمل."

(کتاب الحظر و الاباحہ ج نمبر ۶ ص نمبر ۳۹۱،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101940

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں