ایک کمپنی ہے جس میں شراب اور گاڑی میں ڈالنے والا موبل آئل بھی تیار کیا جاتا ہے، تو کیا اس کمپنی کا موبل آئل خرید و فروخت کرنا جائز هے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ کمپنی کی حرام اشیاء کی خرید و فروخت حرام ہوگی، البتہ حلال، و جائز اشیاء جیسے موبل آئل وغیرہ کی خرید و فروخت شرعاً جائز ہوگی۔
فتح القدیر لابن الہمام میں ہے:
"وَالْحَدُّ الْمَذْكُورُ: أَعْنِي مُبَادَلَةُ الْمَالِ بِالْمَالِ عَلَى وَجْهِ التَّرَاضِي بِطَرِيقِ الِاكْتِسَابِ إنَّمَا هُوَ حَدُّ الْبَيْعِ الَّذِي هُوَ عَقْدٌ شَرْعِيٌّ وَهُوَ الْمَجْمُوعُ الْمُرَكَّبُ مِنْ الْإِيجَابِ وَالْقَبُولِ مَعَ الِارْتِبَاطِ الشَّرْعِيِّ الْحَاصِلِ بَيْنَهُمَا."
( كتاب الوكالة، باب الوكالة في البيع و الشراء، فصل في البيع، ٨ / ٨٠، ط: دار الفكر)
التعريفات الفقهية للبركتي میں ہے:
"المال: اسم لما يتموَّل به وقيل: ما ملكته من جميع الأشياء، وعند الفقهاء ما يجري فيه البذل والمنع ويميل إليه طبع الإنسان ويمكن ادّخاره إلى وقت الحاجة قال في البحر: "سواء كان منقولاً أو غيرَ منقول... المال المتقوَّم: ما يباح الانتفاعُ به وكذا يطلق على المال المُحْرَز."
( الميم، ص: ١٩١، ط: دار الكتب العلمية )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200352
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن