بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شمریز نام رکھنا


سوال

شمریز نام رکھنا کیسا ہے ؟

جواب

عربی اردو، اور فارسی لغات میں" شمریز " ایک ساتھ  مکمل لفظ تلاش کے باوجود  نہیں  مل سکا، البتہ فارسی لغت میں "شم" کے معنی بے ہوشی، نفرت، فریب، فریاد، نوحہ، سونگھا کے ملتے ہیں، جب کہ "ریز " کے معنی کسی شی کا ٹکڑا،  ریختن  کا امر، گرا، ڈال، کسی دوسرے لفظ کے ساتھ  مل کر فاعل کا معنی دیتا ہے، کے آتے ہیں، اس لحاظ سے شمریز کا معنی: "بے ہوش کرنے والا، فریبی، فریاد ی، نفرت کرنے والا، نوحہ کرنے والا، سونگھنے والا "کے بنیں گے۔ ( لغات فارسی، ر ی ص: 443 ،ش م،  ص: 530)

لہذا صورت  صورت مسئولہ میں شمریز نام نہ رکھا جائے، اور انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کر لیا جائے،  یا کم از کم عمدہ معانی کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کر لیا جائے۔

ناموں کے انتخاب کے لیے دیکھیے: اسلامی نام

المحيط البرهاني في الفقه النعمانيمیں ہے:

"روي عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «سموا أولادكم أسماء الأنبياء وأحب الأسماء إلى الله تعالى؛ عبد الله، وعبد الرحمن» قال الفقيه أبو الليث: لا أحب للعجم أن يسموا عبد الرحمن عبد الرحيم؛ لأن العجم لا يعرفون تفسيره، فيسمونه بالتصغير، وروي عن النبي عليه السلام: أنه نهى أن يسمى المملوك نافعا أو بركة، أو ما أشبه ذلك، قال الراوي:؛ لأنه لم يحب أن يقال: ليس ههنا بركة، ليس ههنا نافع إذا طلبه إنسان، وفي الأثر: «لا يقول الرجل عبدي وأمتي، بل يقول: فتاي وفتاتي» .

وفي «الفتاوى» : التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في كتابه ولا ذكره رسول الله عليه السلام، ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه، والأولى أن لا تفعل."

( كتاب الاستحسان والكراهية، الفصل الرابع والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم، ٥ / ٣٨٢، ط: دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)

 


فتوی نمبر : 144501100468

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں