بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شمام کے معنیٰ


سوال

شمام کے کیا معنیٰ ہیں؟

یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"شمّام"اگر تشدید کے ساتھ ہو تو یہ شمّ-يشُمّ  سے اسم المبالغہ کا صیغہ ہے،اس کے معنیٰ ہیں:وہ شخص جس کے سونگھنے کی حس تیز ہو، اس کے علاوہ پھلوں میں سے خربوزے کو "شمّام" کہتے ہیں۔

"شمَام" اگر تشدید کے بغیر ہو تو یہ ایک پہاڑ کا نام ہے جس کی دو بلند و بالا چوٹیاں ہیں۔

"شَمَّام" تشدید کے ساتھ اور"شَمَام" تشدید کے بغیر، عربی قواعد کے اعتبار سے دونوں طرح سے  یہ نام رکھنا درست ہے، البتہ ان دونوں میں سے "شمّام"(تشدید کے ساتھ) نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔

لسان العرب میں ہے:

"شمم: الشم: حس الأنف ....والشَّمامُ:جبل له رأسان يسميان ابني شمام. وبرقة شماء: جبل معروف، وشمام: اسم جبل."

(‌‌حرف الميم، ‌‌فصل الشين المعجمة، ج:12، ص:325-327، ط: دار صادر)

معجم البلدان میں ہے:

"يروى ‌شمام مثل قطام مبني على الكسر، ويروى بصيغة ما لا ينصرف من أسماء الأعلام، وهو مشتقّ من الشّمم وهو العلوّ، وجبل أشم طويل الرأس: وهو اسم جبل لباهلة."

(‌‌باب الشين والميم وما يليهما، ‌‌شَمَامِ، ج:3، ص:361، ط:دار صادر)

القاموس المحیط میں ہے:

"ورجل عايش: له حالة حسنة. وعبد الرحمن بن عايش الحضرمي...ومحمد بن علي بن عياش بن ‌شَمّام، وإبراهيم بن مسعود بن عياش: محدثون."

(باب الشين، فصل الغين، ص:599، ط: مؤسسة الرسالة للطباعة والنشر والتوزيع، بيروت)

القاموس الوحید میں ہے:

’’الشّمام:ایک خوشبودار خربوزہ، پپیتا، بہت سونگھنے والا۔‘‘

(ش-م، ص:889، ط: ادارہ اسلامیات)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100857

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں