بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’شامیر‘‘ یا ’’شاہ میر‘‘ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم


سوال

میں اپنے بیٹے کا نام "محمد شامیر" رکھنا چاہتا ہوں، کیا "شامیر" نام کے ساتھ "محمد" لکھنا درست ہے؟

جواب

’’شامیر‘‘ نام کا درست تلفظ ’’شاہ میر‘‘ ہے،  "شاہ" اور "میر" دونوں فارسی زبان کے الفاظ ہیں، دونوں الفاظ کےمختلف معانی آتے ہیں۔ ان الفاظ کا اکثر استعمال  سردار اور بادشاہ کے معنی میں ہے، اور "میر" کامعنی امیر بھی آتاہے، اس لحاظ سے  "شاہ میر" کامعنی ہوگا "بادشاہوں کابادشاہ" یا "سرداروں کاسردار"۔ یہ نام درست ہے اور اس کے ساتھ ’’محمد‘‘ لگانا بھی جائز ہے، البتہ اس میں مبالغہ پایا جاتاہے اور حادیثِ مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مبالغہ آمیز ناموں کو ناپسند فرمایاہے۔ چناں چہ بخاری شریف کی روایت میں ہے:

"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت  ہے کہ   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے برا نام اس شخص کا ہوگا جو مَلِكُ الْأَمْلَاكِ(بادشاہوں کا بادشاہ)اپنا نام رکھے۔"

لہذا انبیاء وصلحاء کے ناموں میں سے کسی کانام کا انتخاب کر کے اس کے ساتھ ’’محمد‘‘ لگالینا زیادہ بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201417

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں