بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شیطانی خواب سے نجات کے لیے وظیفہ / جسمانی تکالیف سے نجات کے لیے وظیفہ


سوال

کسی نے مجھ پر کچھ کیا ہے،  میں نے خواب میں دیکھا کہ میری پھپھو کہیں جاتی ہیں، میں رات کو اپنے بستر پر سوتے ہوئے چیزیں دیکھتا ہوں کہ کوئی میرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے، میں عجیب خوابوں کی وجہ سے سو نہیں پاتا، میرے جسم میں شرمگاہ اور سر میں درد ہوتا ہے۔ میں ہر وقت وضو میں  رہتاہوں منزل پڑھتا ہوں، رقیہ  سنتا ہوں۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ مجھے مدد کی ضرورت ہے یہ سنجیدہ ہے۔

جواب

خواب یا محض وساوس کی بنیاد پر کسی کے بارے میں بدگمانی نہ کی جائے ، باقی برے خوابوں سے نجات کے لیے  سونے سے قبل  ( رَبِّ أعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأعُوْذُبِكَ رَبِّ أنْ یَحْضُرُوْنِ)  پڑھ لیا کریں، جبکہ  جسمانی درد کے لیے  ( أسْألُكَ اللهَ العَظِيْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ أنْ یَشْفِیَنِيْ )سات مرتبہ پڑھ لیا کریں۔

اور سر درد کے لیے اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر  (لَوۡ اَنۡزَلۡنَا هٰذَا الۡقُرۡاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَيۡتَهٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنۡ خَشۡيَةِ اللّٰهِ‌ؕ وَتِلۡكَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُوۡنَ ۞ هُوَ اللّٰهُ الَّذِىۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ‌ ۚ عٰلِمُ الۡغَيۡبِ وَالشَّهَادَةِ‌ ۚ هُوَ الرَّحۡمٰنُ الرَّحِيۡمُ‏ ۞ هُوَ اللّٰهُ الَّذِىۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ‌ۚ اَلۡمَلِكُ الۡقُدُّوۡسُ السَّلٰمُ الۡمُؤۡمِنُ الۡمُهَيۡمِنُ الۡعَزِيۡزُ الۡجَـبَّارُ الۡمُتَكَبِّرُ‌ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا يُشۡرِكُوۡنَ ۞ هُوَ اللّٰهُ الۡخَـالِـقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ‌ لَـهُ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰى‌ؕ يُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ۚ وَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡحَكِيۡمُ ۞) پڑھ کر دم کر لیا کریں۔

الفردوس بمأثور الخطاب للديلميمیں ہے:

"٤٦٦٥ - ابن مسعود:قرأت على جبريل القرآن فلما بلغت إلى قوله لو أنزلنا هذا القرآن على جبل قال لي ضع يدك على رأسك فإنها رقية للصداع."

(باب القاف، ٣ / ٢٢٦، ط: دار الكتب العلمية - بيروت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144507101088

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں