بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیخ کے علاوہ کسی اور کے وظائف پڑھنا


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ ہم اپنے پیر صاحب کے وظائف کے علاوہ کسی اور بزرگ یا عالم کے بتائے ہوئے وظائف پڑھ سکتے ہیں؟ 

جواب

جو ادعیہ یا تسبیحات احادیث سے ماثورہ ہیں اور جن مواقع پر پڑھنا ثابت ہے، ان کے لیے کسی شیخ ومرشد سے اجازت کی ضرورت نہیں، ان کو آپ ثابت شدہ مواقع پر خود پڑھ سکتے ہیں، البتہ جو اوراد ووظائف شیخ اپنے مرید کی اصلاح وتزکیہ کے لیے حسب احوال تلقین کرتے ہیں، ان اوراد کا وظیفہ اپنے شیخ ومرشد کی اجازت سے کرنا چاہیے، اور کمیت وکیفیت میں شیخ کی ہدایت پر عمل کرنا چاہیے۔شیخ کے علاوہ کسی کے وظائف پڑھنے میں شرعاً  کوئی پابندی نہیں، البتہ کسی اور کے وظائف کرنے سے پہلے شیخ کے علم لے آئیں اور اجازت لے لیں تو بہتر ہے۔

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144407101983

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں