بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’شاہ زیم‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

’’شاہ زیم‘‘ نام کا کیا مطلب ہے؟

جواب

’’شاہ‘‘ فارسی زبان میں بادشاہ کو کہا جاتا ہے، جب کہ ’’زیم‘‘ کا معنیٰ تلاشِ وتتبعِ بسیار کے بعد بھی فارسی یا اردو زبان میں ہمیں نہ مل سکا، البتہ ’’زیم‘‘ کا لفظ عربی زبان میں ’’غارت گری‘‘ کے لیے استعمال ہوتا ہے، اگر بالفرض شاہ (فارسی لفظ) کے ساتھ زیم (عربی لفظ) کو لگابھی لیا جائے، تو اس کا معنیٰ ’’غارت گری اور دہشت گردی کا بادشاہ‘‘ ہوگا۔

بہر صورت یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، اس کے بجائے بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام انبیاء کرام، صحابہ کرام اور بزرگانِ دین، اولیاء اللہ کے ناموں پر رکھے جائیں، تاکہ ان پاکیزہ نفوس کے اثرات بچوں کی زندگیوں میں ظاہر ہوں۔

تاج العروس من جواهر القاموس   میں ہے:

"(و) الزيم: (الغارة)."

(ص:٣٤٥،ج:٣٢،فصل الزاي مع الميم، زيم، ط: دار إحياء التراث)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144508100249

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں