اگر وضو کے بعد پانی کا اخراج بغیر شہوت کے ہو لیکن اس پانی کو ٹیپ لگا کر روک دیا جائے تو کیا اس حالت میں وضو باقی رہے گا یا وضو ٹوٹ جائے گا؟
اگر آپ کے سوال کا مقصد یہ ہو کہ شہوت کے بغیر منی اپنے مقام سے نکل گئی مگر خاص حصہ کو کسی طریقے سے ایسابند کردیاکہ منی بالکل باہر نہیں نکلی تو ایسی صورت میں وضو نہیں ٹوٹے گااور غسل بھی واجب نہیں ہوگا اور اگر پانی کے اخراج سے مذی یا ودی کا نکلنا مراد ہو تو یہ دونوں پانی جب تک خاص حصے سے باہر نہ آجائیں تب تک وضو نہیں ٹوٹے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
" (وفرض) الغسل (عند) خروج (مني) من العضو وإلا فلا يفرض اتفاقا؛ لأنه في حكم الباطن.
(قوله: من العضو) هو ذكر الرجل وفرج المرأة الداخل احترازا عن خروجه من مقره ولم يخرج من العضو بأن بقي في قصبة الذكر أو الفرج الداخل."
(كتاب الطهارة، 1/ 159، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101009
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن