بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شہد کو دودھ کے ساتھ ملاکر پینے کی روایت کی تحقیق


سوال

کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ میں شہد ڈالنے سےمنع کیا ہے؟

جواب

شہد اور دودھ کو ملاکر پینا انسان کی باطنی بیماریوں کے لیے مفید اور ذریعہ علاج ہے، باقی سوال میں حضوراکرمﷺ کی طرف منسوب  ذکر کردہ قول تتبع اور تلاش کے بعد کسی معتبر اور مستند کتاب میں  نہیں ملا۔

زاد المعاد في هدي خير العباد  میں ہے:

"واللبن محمود يولد دما جيدا، ويرطب البدن اليابس، ويغذو غذاء حسنا، وينفع من الوسواس والغم والأمراض السوداوية، وإذا شرب مع العسل نقى القروح الباطنة من الأخلاط العفنة."

(اللبن، ج:4، ص:353، ط:مكتبة المنارالاسلامية)

فتح الباري لابن حجر  میں ہے:

"ولا خلاف أن العسل باللبن ليس بخليطين لأن اللبن لاينبذ." 

(باب من رأى ان لايخلط البسر والتمر اذا كانا مسكرا، ج:10، ص:69، ط:دارالمعرفة)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144208200292

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں