شاہ زین نام رکھنا درست ہے؟
واضح رہے کہ لفظ "شاہ" فارسی زبان کا لفظ ہے اور "زین" عربی زبان کا،لہذا " شاہ زین" کا معنی ہے "زیب و زینت کا بادشاہ"،یہ نام رکھنا جائز ہے۔البتہ ایسا کوئی بھی نام جس میں لفظ "شاہ"ہو، وہ رکھنے سے احتراز کرنا بہتر ہے(جب کہ جس کا نام رکھا جارہا ہے وہ سید بھی نہ ہو)،لہذا نام رکھنے کے سلسلے سب بہتر صورت یہ ہے اپنے بچوں کے نام انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں میں سے کسی نام پر نام رکھاجاۓ۔
فرہنگ آصفیہ میں ہے:
"شاہ: (فارسی)۔۔۔
1۔ اصل جڑ۔
2۔ مولا، خداوند، صاحب، آقا، مالک۔( چوں کہ بادشاہ رعایا کی جڑ اور اس کا آقا ہے،اس سبب سے بادشاہ کے معنی میں مستعمل ہوگیا)
3۔ بادشاہ، سلطان، راجہ، ملک۔۔۔ الخ۔
(ش، 163/3۔ ط: مکتبہ حسن سہیل لمیٹڈ، لاہور)
القاموس الوحید میں ہے:
"زان، یزین ، زینا:
1۔سجانا، آراستہ کرنا۔
2۔زیب دینا
3۔ حسین و خوبصورت بنانا۔
(ز-ی، ص:732،ط: ادارہ اسلامیات)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101117
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن